نیویارک (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار- 19مارچ2018ء):فیس بک کا ٹائی ٹینک ڈوبنے لگا فیس بک کو راتوں رات 30 کھرب روپے کا نقصان ہونے لگا۔تفصیلات کے مطابق فیس بک کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی چند بہترین سوشل ویب سائٹس میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف دوستوں کو آپسی رابطے بڑھانے میں مدد دیتی ہے بلکہ کمرشل بنیادوں پر بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔فیسبک کے حصص میں 19مارچ کو 6 فیصد سے بھی زیادہ کی کمی دیکھنے میں آئی جس کی وجہ ایک سیاسی تحقیقی کمپنی کیمبرج اینالیٹکس کی جانب سے اس سوشل میڈیا سائٹ کے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا غیرقانونی طور پر حاصل کرنے کا اسکینڈل ہے۔
فیس بک کے حصص کی قیمت اس اسکینڈل کے باعث 185.09 ڈالرز سے کم ہوکر 172 ڈالرز پر جاپہنچی، جس کے نتیجے میں اسے 33 کھرب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا اور اس میں ابھی مزید اضافے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ اس سکینڈل کےت بعد امریکہ اور برطانیہ نے بھی فیس بک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
وقت اشاعت : 19/03/2018
نیویارک (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار- 19مارچ2018ء):فیس بک کا ٹائی ٹینک ڈوبنے لگا فیس بک کو راتوں رات 30 کھرب روپے کا نقصان ہونے لگا۔تفصیلات کے مطابق فیس بک کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کی چند بہترین سوشل ویب سائٹس میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف دوستوں کو آپسی رابطے بڑھانے میں مدد دیتی ہے بلکہ کمرشل بنیادوں پر بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔فیسبک کے حصص میں 19مارچ کو 6 فیصد سے بھی زیادہ کی کمی دیکھنے میں آئی جس کی وجہ ایک سیاسی تحقیقی کمپنی کیمبرج اینالیٹکس کی جانب سے اس سوشل میڈیا سائٹ کے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا غیرقانونی طور پر حاصل کرنے کا اسکینڈل ہے۔
فیس بک کے حصص کی قیمت اس اسکینڈل کے باعث 185.09 ڈالرز سے کم ہوکر 172 ڈالرز پر جاپہنچی، جس کے نتیجے میں اسے 33 کھرب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا اور اس میں ابھی مزید اضافے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ اس سکینڈل کےت بعد امریکہ اور برطانیہ نے بھی فیس بک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
سالی کو خوب چودا اس کو چودنا میرا پرانا خواب تھا جو ایک دن خوبصورت موسم میں پورا ہوا اس لڑکی کا نام نازنین تھا اور اپنے نام کی طرح بہت خوبصورت تھی میری قسمت خراب تھی کہ میں نے جلدی مٰں ا سکی بڑی بہن کےساتھ شادی کر لی دراصلان دنوں مٹھ مار مار کے تنگ آیا ہوا تھااور اس کی بڑی بہن سے شادیکر لی اب ذرا سکون ملا تو ھسن بارے معلوم ہو اکہ میری بیوی کی چھوٹی بہن جو اب فل جوان ہو گئی ہے قد نکلآیا ہے چھاتیاں اوپر کو اٹھ چکی ہٰں یہ اصل کھیر تھی جو ابھی تک نہیں کھائی تھی اس کو کھانا تھا کئی روز سے بے چین تھا پھر ایک دن موقع مل گیا میرا نام طاہرہے میں آپکو ایک دیسی لڑکی کہانی سنانا چاہتا ہو ایک سچی کہانی اپنیبیوی کی چھوٹی بہن کی دیسی لڑکی کے ساتھسیکس کیا تو شروع کرتا ہو اپنی کہانی میری بیوی سمیت سسرالی سب مری گئے ہوئے تھے سالے کے پیپر اور میری نوکری کا معاملہ تھا میں اور وہ نا جا سکےوہ دیسی لڑکی بہت خوبصورت تھی اور سیکسی بھی اسکیعمر اس وقت بیس سال ہوگی اور میری تیس سال ایک دن کیا ہوا میں دفتر سے جلدی نکلا جلدی گھر جانے کے لیئے اچانک موس خراب میں نے سوچا سسرال چلتا ہوں اوراس دوران سالی کا فون بھی آگ...
عظیمہ نے 1990ء کی شب جمعرات 2 دسمبر کو لاھور میں رھائش پزیر گھر میں جنم لیا۔عظیمہ تیسرے نمبر پر تھی اپنے بہن، بھائیوں میں ، عظیمہ اپنے والدین کی لاڈری تھی جو بھی فرمائش کرتی پوری ہوتی تھی۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ والد کا کاروبار زوال کا شکار ہوا ، ایسا زوال جس نے عظیمہ کی خوشیوں کو ندی میں بہادیا۔ عظیمہ کا بھائی اور بہن تعلیم مکمل کر چکے تھے ۔ عظیمہ کے بھائی احمد کی شادی ہوچکی تھی وہ اپنے بیوی ،بچوں کے اخراجات کو مشکل سے پورا کرتا تھا جبکہ گھر عظیمہ کی بڑی بہن نعیمہ چلاتی تھی، وہ صبح سکول میں پڑھاتی تھی اور پھر گھر میں بچوں کو ٹیوشن پڑھاتی تھی ان پیسوں سے گھر چلاتی تھی ۔ عظیمہ کے والد صاحب روز گار سے محروم تھے ۔ عظیمہ کو ہر فیس کے لیے اپنی بہن کے سامنے جھکنا پسند نہیں تھا، پھر بھی اپنی ماں کے کہنے اور باپ کے نرم غصہ میں چھپی شفقت عظیمہ کو مجبور کرتی کہ وہ نعیمہ کے ٹیوشن کے بچوں کو پڑھائے لیکن نعیمہ نے اس بات کی ضد شروع کردی کہ جتنا کام میں کرتی ہوں اتنا کام عظیمہ بھی کرے ۔ عظیمہ ہر روز آنسوئوں کی مالا سجائے ہوئے یونیورسیٹی چلی جاتی تھی۔ پھر ایک دن آیا جب عظیمہ کو کتابوں کے لی...
ک میں کچھ دنوں سے چدائی کے لیئے موقع کی تلاش میں تھا.جہاں میں کسی گرم لڑکی کو لے جاکر کر اسکی زبردست چدائی لگا سکوں۔ پھر ایک دن رات کے کوئی نوبج رہے تھے اور لائٹ گئی ہوئی تھی۔میں نیچے جاکر ٹہل لگا رہا تھا کہ ایک لڑکی آنٹی کے ساتھ میرے سامنے ٹہل لگانے لگ گئی .میں سمجھ گیا وہ چالو ہے اورچدائی لگوائے گی اس سے اچھا چدائی کا کوئی موقع نہیں ملتا۔ میںنے اسکو غور سے دیکھا اسکا جسم بھرا ہوا سانوالا بڑے ممے مست چکنی باہر کو نکلی گانڈ کا تھا اور وہموبائل پر دیکھ کر مجھے دیکھ رہی تھی۔ میں نے اسکو اپنے پاس آنے کا اشارہ کیا اور وہ بہانے سے میرے پاس آئی اندھیرے میں کچھ نظر نہیں آرہا تھاجہاںمیں کھڑا تھا اس لیئے اسکے آتے ہی میں اس سے لپٹ کر اسکے مموں کو دبانے کے ساتھ اسکے ہونٹوں کو چوسنے لگ گیا۔وہ ڈر رہی تھی.کہ کوئی آجائے گا میں نے اسکو پکڑ کر لفٹ کے اندر ڈالا اور اسکی شلوار کے اندر ہاتھ ڈال کراسکی پھدی کو رگڑنے لگا۔ اسکی سسکیاں نکلرہی تھیں. اور وہ میرے ہونٹوں کو بھوکی پیاسی لنڈ کی خوار کی طرح کسنگ کر رہی تھی۔ دوسرے ہاتھ سے وہ میرے لنڈ کو سہلا رہیتھی اور اندر ہاتھ ڈال رہی تھی۔میں نے دوسرے ہاتھ سے اسک...
Comments
Post a Comment