نبی پاک ﷺ نے 4 سے زائد شادیاں کیوں کیں؟ وہ بات جو تمام مسلمانوں کو معلوم ہونی چاہیے

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)دشمنان اسلام کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اس عظیم مذہب کے متعلق جھوٹی باتیں پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کیا جائے۔ رسول اللہ ﷺ کے متعلق بے بنیاد باتوں کو مشہور کرنا اور لایعنی سوالات اٹھانا بھی اسی سازش کا حصہ ہے۔ آپ ﷺ کی چار سے زائد شادیوں کے متعلق سوالات اٹھانا بھی ایک ایسی ہی گمراہ کن حرکت ہے، جس کے نام نہاد دلائل بنیادی طور پر جہالت اور تاریخ سے لاعلمی پر مبنی ہیں۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کی ایک رپورٹ میں اس حوالے سے تاریخی معلومات کا مختصراً احاطہ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آپ ﷺ کی شادیوں کے اصل اسباب اور مقاصد کیا تھے۔ جب آپ ﷺ نے حضرت خدیجہؓ سے نکاح فرمایا تو آپ کی عمر محض 25 سال تھی اور حضرت خدیجہؓ عمر میں آپ سے بڑی تھیں۔ اس کے بعد جب آپ ﷺنے حضرت سوداؓ سے شادی کی تو وہ ایک بیوہ تھیں۔ اسی طرح حضرت زینب ؓ بنت خزیمہ اور حضرت ام سلمہ ؓ بھی آپ سے نکاح کے وقت بیوہ تھیں۔ آپ ﷺؓ نے حضرت جویریہؓ سے شادی کی تو وہ بھی بیوہ تھیں۔ اس شادی کے نتیجے میں ان کے قبیلے کے ساتھ مسلمانوں کے تعلقات بہتر ہوئے کیونکہ وہ قبیلے کے سردار کی بیٹی تھیں۔ اسی طرح حضرت عائشہ ؓ ، حضرت حفصہؓ، حضرت ام حبیبہؓ ، حضرت صفیہؓ ، حضرت میمونہؓ سے رسول اللہ ﷺ کی شادیاں بھی اسلام اور مسلمانوں کی عرب معاشرے میں سماجی و سیاسی تقویت کا سبب بنیں۔ مختصر یہ کہ اگر اسلامی تاریخ کا صاف نیت کے ساتھ مطالعہ کر لیا جائے تو بخوبی علم ہو جاتا ہے کہ آپ ﷺ کی شادیوں کا دنیاوی اغراض و مقاصد سے ہرگز کوئی تعلق نہیں تھا۔ اگر اس کے باوجود کوئی جہالت پر اصرار جاری رکھے تو یقیناً دلائل سے اسے قائل نہیں کیا جا سکتا۔

Comments

Popular posts from this blog

بڑے ممے والی سالی کے ساتھ یہ طلہ لگاکر نفس کی پوری رات سروس کی اتنی لذت کہ مزہ آگی

سترہ سال کا لڑکا اورگیارہ انچ کا

دفتر کی جوان لڑکی سے دوستی کرلی مگر وہ اتنی گرم تھی کہ پہلے دنہی سٹور روم میں لےگئی اُف کیا مزہ کیا نفس نیچے ہی نہیں